Mingora SwatMingora Bazar

سوات ٹرانسپورٹ برادری کا غیر قانونی اڈوں اورسٹینڈوں کے خاتمے کا مطالبہ،انتظامیہ اور حکومتی ذمہ داروں سے ملاقاتیں کرنے کا اعلان بھی کردیا،اس سلسلے میں سوات ٹرانسپورٹروں کا اجلاس جنرل بس اسٹینڈ میں زیرصدارت صدر خائستہ باچا منعقد ہوا جس میں سوات، بونیر، دیر، شانگلہ اور ملاکنڈسمیت دیگر لوکل ٹرانسپورٹ یونین کے عہدیداروں نے کثیر تعداد میں شرکت کی، اس موقع پر ٹرانسپورٹرز نے کہا کہ انتظامیہ کی طرف سے ان کے ساتھ جو تحریری معاہدہ ہواتھا اس کی پاسداری نہیں کی جارہی ہے، صدر خائستہ باچا، عطاء اللہ خان، انور شیرلالہ، سلطان علی خان،گوہرایوب خان،سلطنت خان، رکشہ یونین کے صدر جہانزیب،میاں اقبال اور دیگر نے کہا کہ جب جنرل بس سٹینڈ کو منتقل کیاجارہاتھا تو اس وقت ہم نے انتظامیہ کیساتھ تعاؤن کیااوربغیرکسی مزاحمت کے بس سٹینڈ منتقل ہوگئی اس وقت انتظامیہ اور ٹی ایم اے کی طرف سے ہمارے ساتھ ایک تحریری معاہدہ طے پایاگیاقمبربائی پاس سے لیکر اینگروڈھیرئی چوک تک کے علاقے کو ریڈزون قرار دیاگیاہے اور ان حدود میں کسی قسم کے ٹرانسپورٹ سٹینڈ اوراڈے قائم نہیں ہوں گے لیکن بعدمیں ڈی کلاس لائسنس کے ذریعے ریڈزون میں اڈوں کی بھرمارنے سی کلاس کے تحت جنرل بس سٹینڈ کی حدود میں رہنے والے ٹرانسپورٹرز کا کاروبار مکمل طور پر ختم کرکے رکھ دیاہے اورآج صورتحال یہ ہے کہ شہرکے اندراوربائی پاس میں اڈوں کی بھرمارہے جس سے ٹرانسپورٹروں میں تشویش ہے انہوں نے کہا کہ ٹرانسپورٹرز کا ایک نمائندہ وفد کمشنر ملاکنڈڈویژن سے ملاقات کے دوران انہیں انتظامیہ کی طرف سے دیاگیاتحریری معاہدہ دیا جائے گا انہوں نے ایک ہفتہ کی ڈیڈلائن دیتے ہوئے کہا کہ معاہدے پر عمل درآمد کیا جائے بصورت دیگر ہم شدید احتجاج پر مجبور ہوں گے اور پہیہ جام ہڑتال کریں گے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *